Friday, 6 May 2016

تلاش

تلاش
رہنما کی تلاش
استاد کی تلاش
پیر کی تلاش
مرشد کی تلاش
گرو کی تلاش
فقر کی تلاش
مجذوب کی تلاش
ولی کی تلاش
صاحب قلب کی تلاش
صاحب کشف کی تلاش
دلوں کے حال کو جان لینے والے کی تلاش
ذہنوں کو پڑھ لینے کی تلاش
مکمل انسان،مکمل استاد کی تلاش،
بچپن سے بڑھاپے کی اس منزل تک لاتعداد لوگوں کو ایسی ہی کسی نہ کسی تلاش میں دیکھا ہے،ارے بھائیوں کتنے ہیں جو ایسی کسی تلاش میں کامیاب ہوے اور کتنے ہیں جو ناکام ہوے،
حقیر کی تحریر پڑھنے والے میرے بہت سے بھائی جب یہ سوال اپنے آپ سے کریں تو زیادہ تر کاجواب یہی ہو گا کہ حسب منشا ابھی تک نہیں ملا،
حقیر کا تجربہ یہ بتاتا ہے،کہ لوگ نہ اپنے رہنما سے مطمئن ہوتے ہیں اور نہ کسی اور شخصیت کو وہ درجہ دے پاتے ہیں،
جہاں ان کو اطمینانیت قلب حاصل ہو، اس کی وجہ کیا ہے،کیا علم اٹھ چکا ہے،
کیا کوئی اس قابل نہیں رہا کہ کسی کی پیاس بجھا سکے،ارے بھائی دیکھا جائے تو یہ بات سادہ اور درست ہی ہے،
صاحب علم لوگوں کا فقدان ہی نظر آتا ہے،اس درجہ کے لوگ نظر نہیں آتے جو ماضی میں گزر چکے ہیں،ارے بھائی وہ ثمرآور درخت ہی نظر نہیں آتے جو پھل دے سکیں،جب حاصل ہی کچھ نہیں تو پھر زندگی کا مقصد کیا ہے،اگر روح نے سیراب ہی نہیں ہونا اور ایک مادی پوست،روحانی مادی پوست میں تبدیل ہی نہیں ہونا،تو پھر انسانی اورمشینی زندگی میں کیا فرق ہوا،
میرے بھائی یہ سب کچھ وہ تھا جس پر آپ کو توجہ دینے کی ضرورت ہے لیکن تفکر کرنے کی وجہ کچھ اور ہے،اور میرے بھائیوں وہ ہے آپ کی اپنی،، ذات،
تمام خرابیاں نظام کی اپنی جگہ ہیں،لیکن سب سے بڑی خرابی یاکمزوری جہاں ہے وہ نظام نہیں،وہ آپ ہیں،میرے بھائی آپ خود ہیں،آپ کی اپنی ذات ہے،آپ کا دشمن،آپ کا مخالف،آپ کے لئے مواقع کم کرنے والا کوئی اور نہیں آپ خود ہیں،
ارے بھائی اصلاح کی ضرورت باہر نہیں،آپ کے اندر ہے،اس امر کو ہضم کرنا بہت ضروری ہے،جو حصہ مرض میں متاثر ہو اس کو چھوڑ کر جس بھی حصہ کا علاج کریں شفاء نہیں ہو سکتی،سو یہاں بھی متاثر حصہ اور متاثر کردہ کا درست تعین کرنا ضروری ہے،
بنیادی سسٹم کی کمزوری خانقاہی نظام یا پیری فقیری یا عامل کامل سسٹم میں نقائص اور کمزوریاں حقیقت ہیں،ان کے اندر واقع مسائل روز روشن کی طرح عیاں ہیں،لیکن ان سب کا آپ کے حصول علم سے کوئی تعلق نہیں،
اگر آپ کو آج تک استاد نہیں ملا،
آپ آج تک رہنما تلاش نہ کر سکے ہیں تو میرے بھائی اس کے ذمہ دار آپ ہیں،
اب اگلی سوچ،اگلا سوال آپ کے پاس ہی پرورش پارہا ہے،وہ یہ ہے کہ میرا اس میں کیا قصور ہے،میں نے تو کوئی خطا نہیں کی،
میں تو اس حوالے سے مخلص ہوں،
میں نے تو حصول علم کے لئے کوشش بھی کی ہے وغیرہ وغیرہ،
لیکن ایک بات رہ گئی،
کیا آپ سیکھنے کے لئے تیار ہیں،
کیا آپ اپنا آپ کسی دوسرے کے سپرد کرنے کے لئے تیار ہیں،
کیا آپ نے حقیقت میں خود کو حصول علم کے لئے تیار کیا ہے،
یا خود کو اس مقصد کے لئے وقف کیا ہے،
کیا آپ کا رویہ ایک متحمن کا ہے،
آپ فردمیں استاد تلاش کررہے ہیں یا اس میں غلطیاں تلاش کر رہے ہیں،
ارے بھائی،
اپنے اندر آمادگی پیدا کریں،
اپنے اندر خود سپردگی پیدا کریں،
اپنے اندر رضا مندی پیدا کریں،
اپنے اندر شاگردی پیدا کریں،
اپنے اندر مریدی پیدا کریں،
اپنے اندر طالب علم پیدا کریں،
بات سمجھنے کی ہے،بحث کی نہیں،
رہنما کی تلاش کی ضرورت ہی نہیں ہے،
بس اپنے آپ کو ہمہ وقت سیکھنے کے لئے تیار کریں،
اگر آپ اس طور پر تیار ہیں تو پھر استاد خود مہیا ہو جائے گا،
رہنما آپ کے سامنے اور آپ رہنما کے سامنے ہوں،
انشاءاللہ.
  حقیر پہلے اپنی اور بعدکو آپ کی اصلاح کی کوشش کرتا رہوں گا انشاءاللہ جب تک زندہ رہوں،

اے میرے مولائے کریم،،
مجھے توفیق بخش کہ میں ایمانداری سے اپنے تجربات خلق خدا کی خدمت کے لئے من وعن پیش کر سکوں
حکیم عبد العزیز قادری
حسنین علی
0300-4645536
0321-4935055
،

No comments:

Post a Comment