لوح تحفظ
میرے بھائیوں اور بہنوں
اس
دنیائے فانی کا سب سے اہم المیہ رونما ہو چکا ہے ۔زلزلہ ، سیلاب، طوفان و
بادوباداں تو ایک قدرتی آفات ہیں جس پر کسی بندہ بشر کا بس نہیں ۔ لیکن اس
آفت کا کیا کیا جائے جو ایک انسان ایک انسان پر ڈھا رہا ہے ۔ خیر و شر
انسانی فطرت ہے ، لیکن پھر تحفظ زندگی کہاں ؟ ہر طرف جنگ و جدل کا سامان ہے
آج کا انسان نہیں جانتا وہ جو زندہ و سلامت ہے اور اپنے پاؤں پر چل کر جو
ابھی دنیا کا کاروبار چلانے جا رہا ہے کیا وہ انہی پاؤں پر چل کر واپس
اپنے معصوم بچوں کے پاس لوٹ بھی سکے گا ؟ ۔ وہ انسانی جان جو کسی ماں کے
لئے اتنی قیمتی ہے کہ وہ اسے اپنی زندگی کا سہارا سمجھتی ہے کیا وہ کبھی
دوبارہ اسے اپنی آنکھوں کا نور کہہ سکے گی ؟ وہ انسانی جان جو کسی کی عزت
اور سہاگ کی علامت ہے وہ دوبارہ اسے اپنے ساتھ کا تحفظ دے سکے گی؟ ۔ آج وہ
جان دوسروں کے لئے اتنی قیمتی اور ارزاں بن گئی ہے کہ وہ اسے ختم کرتے
ہوئے ایک پل نہیں سوچتا ۔
یہ
جنگ و جدل یہ بارود کے ڈھیر ، یہ خون کے دریا یہ لاشوں کے انبار ، یہ قتل و
غارت گری یہ بم دھماکے ، طاقتور کا کمزور پر ظلم بھائی کے ہاتھوں بھائی کا
قتل اب ایک امتحان بن چکا ہے ۔
آخر یہ زندگی جو ہمارے اپنوں کے لئے اتنی قیمتی اور ان کے جینے کا سہار ا ہے ہم اس کو اُن کے لئے کس طرح محفوظ کر سکتے ہیں ؟
ان
تمام حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے حضرت کاش البرنی مرحوم رحمتہ اللہ علیہ
کی وضع کردہ لوح تحفظ پیش کر رہا ہوں یہ حروف مقطعات قرآنی کی لوح ہے ۔
قرآن مجید کی اکثر سورتوں کی شروعات ان سے ہوتی ہیں ۔ جیسے آلٓم ۔
آلٓمٓصٓ ۔ آلٓرٰا۔المرا۔ کھیعص۔ طہ ۔ طسم ۔ طس ۔ یس ۔ ص ۔ حم ۔ حمعسق ۔ ق
۔ ن
یہ
کل چودہ ہیں ان میں سے مکرر حروف حذف کر دیں تو الرا ۔ کھیعص ۔ طس حم ق ن ۔
تو بھی چودہ ہی حروف رہ جاتے ہیں ۔تمام حروف مقطعات قرآنی انہی ۱۴ حروف
سے ہیں ان کی جو لوح مرتب کی گئی ہے وہ حسب ذیل ہے ۔ یہ لوح مربع آتشی چال
سے پر کی جائے گی ۔
حضرت کاش البرنی مرحوم اپنے رسالہ روحانی دنیا ستمبر ۱۹۶۶ عیسوی میں اس لوح کے بارے میں لکھتے ہیں کہ
اگر
اس لوح کو لکھ کر اپنے پاس رکھا جائے تو اس کا حامل پانی میں غرق نہیں ہو
سکتا ۔ آگ بھی نہیں جلا سکتی ۔ جنگ و جدل میں ہتھیار نہیں لگتا ۔ حادثات
کا شکار نہیں ہوتا ۔ دشمنوں کا وار اور جادو ٹونہ اثر انداز نہیں ہو سکتا
۔اگر اس لوح کو خاص خاص وقت میں لکھ کر سامان یا کمرہ میں رکھ دیا جائے تو
چوری سے محفوظ رہتا ہے ۔اسی وقت تیار کردہ لوح کار ، بس ٹرک وغیرہ میں لٹکا
دی جائے تو حادثات سے محفوظ رہے گی جس مکان میں اسے لٹکایا جائے وہاں
حشرات الارض یا موذی جانور اور جنات نہ آئیں گے نہ وہاں جادو کا وار ہوگا
۔اگر شرف قمر میں جبکہ طالع وقت بھی ثور ہو لکھ کر پاس رکھے تو کاروبار میں
بہت نفع ہو دن بدن آسودگی حاصل ہو دولت بڑھے اور مالی بے برکتی کا
اندھیرا دور ہوجائےاگر کوئی لڑکی جس کی شادی کا پیغام نہ آتا ہو گلے میں
پہن لے تو رشتہ آنا شروع ہوجائیں گے ۔اگر مرگی والے مریض اس لوح کو پہنیں
تو دورہ نہ پڑے گا۔اگر نکسیر والا پہن لے تو خون فوراً بند ہوجائے گا
۔چاہئے کہ اس لوح کو سفید کاغذ پر زعفران سے لکھا جائے بلکہ انسب ہے کہ
چاندی کے پترہ پر لکھی جائے تاکہ پوری زندگی کام دے سکے ۔
کندہ
کرتے وقت بخور لوبان و صندل سفید کا جلائیں ۔ سب سے پہلے نقش کے خانے
بنالیں پھر اضلاع قولہ الحق ولہ الملک کے بنائیں پھر بسم اللہ الرحمن
الرحیم لکھیں ۔ پھر چاروں طرف ملائکہ کے نام لکھیں پھر چاروں کونوں میں
خدام لکھیں
پھر
نقش کے اندر چال کے مطابق حروف نورانی لکھتے جائیں ۔ اس کے بعد نقش کے
اوپر مجیب الدعوات و الاکرام لکھیں اور نیچے ق والقران المجید ن والقلم وما
یسطرون لکھیں ۔ نقش مکمل ہوجائے گا۔وہ تمام احباب جو سفلی اعمال کے پیچھے
سرگرداں رہتے ہیں وہ دیکھیں کہ قرآن پاک کے ان حروف میں اللہ تعالیٰ نے کس
قدر پوشیدہ قوتیں پنہاں رکھی ہیں ۔لوح تیار کرنے کا مفصل طریقہ بیان کر
دیا گیا ہے کوئی رمز باقی نہیں رکھا ہے ۔ مناسب ہے کہ لوح ایسے فرد سے تیار
کروائیں جس نے حروف نورانی کی زکات ادا کر رکھی ہو ۔
اے میرے مولائے کریم،،
مجھے توفیق بخش کہ میں ایمانداری سے اپنے تجربات خلق خدا کی خدمت کے لئے من وعن پیش کر سکوں،
حکیم عبد العزیز قادری
حسنین علی
0300-4645536

No comments:
Post a Comment